ہمارے ننھے فنکاروں کا شاندار پروجیکٹ: پوسٹر سازی کے ذریعے سیکھنا! تحریر: ارم مسعود

9 Views
السلام علیکم پیارے بچو، اساتذہ اور والدین!
آج ہم بات کریں گے ہمارے اسکول کے ان ننھے فنکاروں کی جنہوں نے حال ہی میں اپنے اُردو پروجیکٹ کے طور پر پوسٹر سازی کی سرگرمی میں حصہ لیا۔ یہ سرگرمی بچوں کے لیے نہ صرف بہت مزے کی تھی بلکہ انہیں اہم موضوعات کے بارے میں سکھانے کا ایک بہترین ذریعہ بھی بنی۔
کلاس 2 کا پروجیکٹ: ‘گاؤں کی زندگی بمقابلہ شہر کی زندگی’
کلاس 2 کے بچوں نے جس موضوع پر پوسٹر بنائے وہ تھا ‘گاؤں کی زندگی بمقابلہ شہر کی زندگی’۔ یہ ایک بہت دلچسپ موضوع ہے کیونکہ اس میں بچوں کو دونوں جگہوں کے ماحول، رہن سہن اور فرق کے بارے میں سوچنے کا موقع ملا۔
بچوں نے اپنے پوسٹرز میں گاؤں کے ہرے بھرے کھیتوں، چھوٹے گھروں، صاف ہوا اور پرسکون ماحول کو دکھایا۔ وہیں شہر کے لیے انہوں نے اونچی عمارتیں، ٹریفک، بڑی سڑکیں اور روشنیوں کا استعمال کیا۔ کچھ بچوں نے دونوں کے درمیان فرق کو واضح کرنے کے لیے موازنہ بھی کیا، جیسے گاؤں میں شور کم ہوتا ہے اور شہر میں زیادہ۔
یہ سرگرمی بچوں کو نہ صرف گاؤں اور شہر کے بارے میں معلومات دینے میں کامیاب رہی بلکہ ان میں مشاہدہ کرنے اور اپنے خیالات کو تصویروں کے ذریعے بیان کرنے کی صلاحیت بھی پیدا ہوئی۔ انہوں نے رنگوں اور تصویروں کے ذریعے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔
کلاس 1 کا پروجیکٹ: ‘پانی ضائع نہ کرو’
کلاس 1 کے چھوٹے بچوں نے ‘پانی ضائع نہ کرو’ کے اہم موضوع پر پوسٹر بنائے۔ یہ ایک بہت ہی ضروری پیغام ہے جو ہمارے ننھے فنکاروں نے اپنی معصوم تصویروں کے ذریعے سب تک پہنچایا۔
بچوں نے اپنے پوسٹرز میں دکھایا کہ کیسے نل کھلا چھوڑنے سے پانی بہہ جاتا ہے، یا باتھ روم میں زیادہ پانی استعمال کرنے سے پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے رنگین ڈرائنگز کے ذریعے یہ بھی بتایا کہ پانی کتنا قیمتی ہے اور ہمیں اسے کیسے بچانا چاہیے۔ کچھ پوسٹرز میں ٹپکتے ہوئے نل، پیاسے پرندے یا سوکھی زمین بھی دکھائی گئی۔
اس پروجیکٹ کا مقصد بچوں کو بچپن سے ہی پانی کی اہمیت اور اسے بچانے کی عادت سکھانا تھا۔ جب بچے خود اپنے ہاتھوں سے یہ پوسٹرز بناتے ہیں، تو وہ اس پیغام کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھتے اور یاد رکھتے ہیں۔ یہ ایک چھوٹی سی کاوش ہے لیکن بڑے مثبت اثرات کی حامل ہے۔
تعلیم کا بہترین طریقہ: عملی سرگرمیاں
یہ پوسٹر سازی کی سرگرمیاں اس بات کا بہترین ثبوت ہیں کہ تعلیم صرف کتابوں تک محدود نہیں ہوتی۔ جب بچوں کو عملی سرگرمیوں کے ذریعے سکھایا جاتا ہے تو وہ زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اور سیکھنے کا عمل زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔ یہ پروجیکٹس بچوں میں تخلیقی صلاحیت، مشاہدہ اور مسائل کے حل کی صلاحیت کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔
ہمیں اپنے ننھے فنکاروں پر بہت فخر ہے جنہوں نے اتنی خوبصورت اور بامعنی پوسٹرز بنائے۔ یہ بچے واقعی ہمارے مستقبل کے ستارے ہیں!
آپ کے بچے نے اپنے پروجیکٹس سے کیا سیکھا؟ کمنٹس میں ہمیں ضرور بتائیں!