ہفتہ اردو ادب کے موقع پر ارلی ایئرز ملیر کیمپس کے طالب علم نے بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔ اساتذۂ کرام کی رہنمائی میں بچوں نے کہانی گوئی کی سرگرمی میں نہایت دلجمعی سے حصہ لیا۔ جماعتِ اوّل کے ننھے طلبہ نے “شوقین چوہا” کی کہانی بہت دلچسپی سے سنی، جبکہ جماعتِ دوم کے بچوں نے “لومڑی اور کوا” کی کہانی سے خوب لطف اُٹھایا۔ اردو ادب کے ہفتے کے دوسرے دن طلبہ نے مختلف تخلیقی سرگرمیوں میں حصہ لیا، جماعتِ اول اور دوم کے طلبہ نے بے حد جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا۔
جماعتِ اول کے طلبہ نے ارکانِ کو ملا کر نئے اور معنی خیز الفاظ تخلیق کیے۔ یہ دلچسپ سرگرمی انہوں نے پانسوں کی مدد سے انجام دی جس سے نہ صرف ان کی دلچسپی میں اضافہ ہوا بلکہ ان کے سیکھنے کے عمل میں بھی رنگ بھرا۔
اسی کے ساتھ ساتھ جماعتِ اول کے طلبہ نےپرانی اشیاء سے نئی اور کارآمد چیزیں بنانے کا تجربہ بھی کیا۔ بچوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے روزمرہ کی پرانی چیزوں کو خوبصورت اور نئی اشیاء میں بدل دیا۔ جب ان کی تیار کردہ اشیاء کی نمائش ہوئی تو ان کے چہروں پر خوشی اور فخر کی جھلک نمایاں تھی۔ یہ سرگرمی بچوں میں ماحولیاتی شعور، خود اعتمادی، اور تخلیقی سوچ کو فروغ دینے کا ذریعہ بنی۔
مزید برآں، جماعتِ اول کے بچوں نے بصری الفاظ، اسم، فعل اور اختتامی الفاظ کی مدد سے جملے بنانے کی مشق کی۔ اس عمل نے نہ صرف ان کی زبان دانی کو بہتر بنایا بلکہ جملہ سازی کی مہارت میں بھی اضافہ کیا۔
دوسری جانب، جماعتِ دوم کے بچوں نے مذکر و مونث اور صفت سے متعلق دلچسپ سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ بچوں نے بے ترتیب جملوں کو درست ترتیب میں لکھنے کی مشق کی اور معمہ سازی کی سرگرمی کو بھی نہایت عمدگی سے انجام دیا۔ یہ سرگرمیاں بچوں میں گہرے لسانی شعور، منطقی سوچ اور تخلیقی اظہار کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوئیں۔
ہفتہ اردو ادب کی یہ تمام سرگرمیاں نہ صرف علمی اعتبار سے کارآمد رہیں بلکہ بچوں کے اندر اردو زبان سے
محبت، خود اعتمادی اور اظہار کی صلاحیت کو بھی پروان چڑھایا۔
![]()
![]()