بیکن ہاؤس اسکول سسٹم کے زیر اہتمام بین المدارس تقریری مقابلے کے تیسرے مرحلے کا انعقاد آئی نائن کیمپس میں نہایت شاندار اور منظم انداز میں ہوا۔ اس تقریب کا مقصد طلبہ کی تقریری صلاحیتوں کو اجاگر کرنا، ان کی فکری نشوونما کرنا، اور انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا جہاں وہ اپنے خیالات کا بے خوف اظہار کر سکیں۔
تقریب کا آغاز
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کی سعادت ششم جماعت کے ارحم عاطف نے حاصل کی، جبکہ ترجمہ عبدالرحمن نے پیش کیا۔ یہ روحانی آغاز سامعین کے دلوں کو سکون بخشنے کے ساتھ تقریب کی عظمت کو مزید بڑھا گیا۔
تقریری مقابلے کی ترتیب
کنڈکشن کے فرائض نہایت مہارت کے ساتھ عائزہ خان نے نبھائے، جنہوں نے سامعین کو گرمجوشی سے خوش آمدید کہا اور تقریری مقابلے کا باقاعدہ آغاز کروایا۔
پہلا خطاب میٹروپولیٹن کیمپس کی صبغہ علی نے کیا، جنہوں نے سنجیدہ عنوان پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شاندار آغاز فراہم کیا۔ ان کے بعد آئی نائن کیمپس کی شانزے شیخ، میٹروپولیٹن کیمپس کے صارم خان، آئی نائن کی اسوہ ایمان، میٹروپولیٹن کے عبداللہ عمر، آئی نائن کے داود ابراہیم، اور میٹروپولیٹن کے محمد ایان نے باری باری اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
آخر میں آئی نائن کیمپس کے شہیر اعجاز احمد نے اپنی شاندار تقریر کے ذریعے سامعین کے دل جیت لیے اور میدان مار لیا۔ ان کے اندازِ بیان، موضوع پر گرفت، اور پُراعتماد لہجے نے سب کو متاثر کیا۔
کلامِ اقبال کی شاندار پیشکش
تقریر کے اختتام پر ششم اورنج کی آنیہ خان نے علامہ اقبال کا شہرہ آفاق کلام “ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن” پیش کیا۔ ان کی پُرمغز آواز اور دلکش انداز نے سامعین کو محظوظ کیا اور تقریب کو یادگار بنا دیا۔
والدین کی شرکت اور ججز کا فیصلہ
اس مقابلے کی خاص بات یہ تھی کہ طلبہ کے والدین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور اپنے بچوں کی حوصلہ افزائی کی۔ ججز، محترمہ حمیرہ افتخار اور محترمہ سُمیعہ غیاث، نے نہایت باریک بینی سے طلبہ وطالبات کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور نتائج کا اعلان کیا۔
پوزیشنز اور اسناد کی تقسیم
تقریری مقابلے میں اول پوزیشن مشترکہ طور پر آئی نائن کیمپس کے شہیر اعجاز احمد اور میٹروپولیٹن کیمپس کے صارم خان نے حاصل کی، جبکہ دوم پوزیشن بھی مشترکہ طور پر محمد ایا ن اور عبداللہ عمر کے نام رہی۔ سوم پوزیشن میٹروپولیٹن کیمپسکی صبغہ علی نے حاصل کی۔
خصوصی اسناد برائے پوزیشنز ایس ایم محترمہ عصمہ گیلانی نے طلبہ کو پیش کیں، جبکہ محترمہ سعدیہ ظفر نے تمام مقررین کو شرکت کی اسناد دیں، جس سے تمام طلبہ کی حوصلہ افزائی ہوئی۔
منتظمین اور اساتذہ کا کردار
ایونٹ ٹیم نے تقریب کے انتظامات نہایت خوبصورتی سے سنبھالے، جبکہ اردو معلمات نے اس مقابلے کو کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی محنت اور لگن کی بدولت تقریب اپنی تمام تر رونقوں اور کامیابی کے
ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
یہ تقریب نہ صرف طلبہ کی فکری و تعلیمی ترقی کا مظہر تھی بلکہ والدین، اساتذہ، اور انتظامیہ کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ بھی۔ سامعین نے اس تقریب کو طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک بہترین اقدام قرار دیا اور منتظمین کو بھرپور داد دی