جماعت نرسری کے طلبہ کی جانب سے اسکول میں منعقد کی جانے والی ایک تقریب کا حال ۔
حرف”د” کے خاندان کی دعوت
اس تقریب میں ہماری محترم والداؤں نے بھرپور شرکت کی اور ننھے منے بچوں کی خوب حوصلہ افزائی کرتے ہوئے تمام سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔
اس تقریب کا انعقاد کرنا شروع سے ہی ہماری برانچ کا خاصہ رہا ہے ہمارے محترم مہمان موقع اور موضوع کی مناسبت سے “د” سے شروع ہونے والا اپنا کوئی بھی پسندیدہ پکوان بھی لائے ۔وہ مختلف پاکستانی دالوں جیسے کہ دال مسور،دال چنا ،دال ماش اور مونگ وغیرہ سے انتہائی لذیذ کھانے بنا کر لائیں۔ وہ منظر تو دیدنی تھا جب ماؤں نے اپنے بچوں کو اپنے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا پیش کیا اور ان کے ساتھ مل بیٹھ کر کھانے کا لطف بھی اٹھایا یہ ان کی محبت اور خوبصورتی کا اظہار تھا ۔
دال ہمارے لئے صرف ایک غذانہیں ہے، بلکہ ہماری ذائقے دار روائت بھی ہے
یہ تجربہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمارے معاشرتی مواقع اور روایات ہمیں ایک دوسرے کو احترام دینے، محبت کرنے اور ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہونے کی ترغیب دیتے ہیں اور میل جول کے یہی مواقع ہمارے رشتوں کو مضبوط بناتے ہیں
اس کے”د”اور”ڈ
کےمختلف کردارپیش کئے گئے جیسا کہ ڈاکٹر ،درزی، ڈاکیہ ،دادا ، دادی دلہن، دلہا، ڈھول والا ،دھوبی
دوست،ڈاکو-
اس کے ساتھ بچوں نے اپنی ماؤں کے ساتھ مندرجہ ذیل سرگرمیوں میں بھی بھر پور حصہ لیا۔
حروف کو تصاویر سے ملانا،دیوں پر نقش و نگار بنانا، بی – بوٹ کی سرگرمی، شاخوں اور پتوں سے ڈالی بنانا